9 habits which can destroy your Personality - Must Teach to your students

9 habits which can destroy your Personality - Must Teach to your students

Actions of our life make us and break us. There are many activities which we do on daily basis but if we are not aware about their results that may be harmful for any body. Dear Teachers today we are going to learn the most secret about life. There are many students , Business man how ever have such kind of habits you can judge them they will never get higher value of Success. Let see what you have to keep in mind. What are the bad habits which a teacher must teach his , her students. I hope as a school Head you must have to share these kind of habits in School Assembly. This Article is not for school Teacher as well as all Parents can get idea that how to teach their kids. Parental guideline are also in this post

Please share your feedback after your read this article.

Courtesy:- Daleel.pk

9 Habits that you must teach your Students for Successful Personality 
9 Habits that you must teach your Students for Successful Personality


یقین کریں دوستو! کہ خود شناسی یعنی " اپنے آپ کو جاننا" بہت ہی اہمیت رکھتا ہے۔ ہم میں کیا خوبیاں و صلاحیتیں ہیں ؟کیا کرنا اچھا لگتا ہے اور کیا برا؟ہم کس وجہ سے اداس ہو جاتے ہیں؟ہم میں کیا کمیاں و کمزوریاں ہیں ؟ ہم میں کیا کچھ سنورنے و نکھرنے والا ہے ؟ہماری لیے خوشی کا باعث کیاباتیں ہوتی ہیں ؟ہمارے لیے کیا مفید ہے اور کیا کرنا نقصان دہ ہو سکتا ہے ؟وغیرہ… اس طرح کے تمام سوالوں کا جواب" اپنے آپ سے جاننا" بہت اہم ہے اور اس سے زیادہ اہم بات یہ سب جلدی جاننا ہوتا ہے۔جس کے لیے ہمیں خود کی زندگی کا جائزہ لینا پڑتا ہے۔ اپنے عملوں پر غورو فکر کرنا پڑتا ہے، دوسروں کے تجربات سے سبق حاصل کرنا پڑتا ہے۔
کیا ہی اچھا ہو اگرآپ نوجوان دوران تعلیم، خاص کر کالج لائف سے ہی ایسا سوچنا شروع کر دیں؟ آپ کو آنے والی عملی زندگی میں بہت آسانی رہے گی لیکن اگر آپ نے پہلے ایسا نہیں کیا تو ابھی بھی وقت ہی میرے دوست، آپ آج اور ابھی بھی ایسا کرنا شروع کردیں تو باقی ماندہ زندگی کو بہترین سے گزار سکتے ہیں۔
اس حوالے سے آپ نے پہلے ہمیشہ اچھی و کامیاب زندگی گزارنے کے اصول پڑھے ہوں گے کہ اگر آپ صرف یہ پانچ، سات یا دس عادتیں اپنا لیں تو آ پ کی زندگی میں نکھار آ جائے گا۔ مگر میں آپ کو آج ان عادتوں سے کے متعلق آگاہی دوں گا جن سے آپ نے دُور بھاگنا ہے، مطلب کہ ان کو بالکل بھی نہیں اپنانا یا اگر آ پ میں ایسی عادتیں پائی جاتی ہیں تو ان سے چھٹکارا پانے کے کوشش اور نجات حاصل کرنی ہے۔ چلیے پھر تیارہو جائیے، ان صرف 9 عادات کو ترتیب سے جاننے کے لیے جن کو آپ نے بالکل بھی نہیں اپنانا۔

توجہ میں ہیرا پھیری

اگر آپ نے آج کچھ کرنے کا ارادہ کر لیا ہے تو پھر آپ کی توجہ کا پورا حقدار صرف وہی کام ہونا چاہیے، جو ہم اکثر نہیں کر تے۔ ساتھ ہی دوسرے کام کرنا شروع کر دیتے یا پھر سوچوں میں ہی کام کا نتیجہ منفی سوچ کر ادھورا چھوڑ دیتے۔ماضی میں وہ کام کیسا ہوا تھا؟ یا کسی دوسرے نے تو یہ ویسے کیا تھا، مجھ سے کیوں ایساہو رہا ہے؟ چلو آج فلاں کام بھی ساتھ کرتے ہیں یا فلاں کام کو پہلے کرتے ہیں اور اس کام کو بعد میں وغیرہ وغیرہ۔ اس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ ہم کسی ایک کام کی یا اپنے اہم کام کی تکمیل نہیں کر پاتے۔ اس لیے دوستو! اپنی توجہ صرف "آج اور ابھی والے کام"پر ہی مرکوز رکھیں۔

باتوں کے شیر، عمل میں زیر

باتیں چاہیے جتنی مرضی کروا لو، سب کام کرنے کے منصوبے لاجواب ہو ں گے مگر… عملی طور پر صفر! خواب اتنے کمال اور پورے دل لگا کر دیکھنا کہ سارا دن اور رات اسی میں گزر جانا مگر جب حرکت و عمل کی بار ی آنی توٹال مٹول، فضول بہانے شروع! بس کل آنے دو یا فلاں میرے ساتھ مل جائے بس پھر عمل ہوگا ۔ درحقیقت، ایسا کچھ نہیں ہوتا، ہمارے بہترین منصوبے ضائع جاتے ہیں۔ تو دوستو! آپ جو کرنا چاہتے ہیں اس کو لکھیں، اس کے حصول کا روڈمیپ تیار کریں، روزانہ کی بنیاد پر عمل کریں، چاہے شروع میں تھوڑا، تھوڑا کر کے ہی سہی۔ اپنے ساتھ کسی ایسے بڑے کوشامل کریں جو صرف آپ پر نظر رکھے، آپ کو چیک کرے کہ آپ نے اپنے منصوبہ کے مطابق کتنا عمل کیا، کتنا بہتر کیا… وغیرہ۔ ایسے ہی آپ میں عمل کی عادت پیدا ہو جانی ہے۔

نہ کام، نہ کاج والے لوگوں ساتھ تعلق داری

پتہ ہے آپ پر سب سے زیادہ اثر آپ کے دوستوں کا ہوتا ہے؟ اگر ان کی سوچ اور عمل منفی یا ناکامی والی ہو گی تو سمجھیں آپ بھی گئے کام سے۔ بجائے آپ کو حوصلہ ینے کے آپ کو یہ سننے کو ملے کہ "چھوڑو یار! کس کام میں پڑ گئے؟ یہ کام تو مجھ سے نہیں ہوا تو تم سے کیسے ہوگا ؟"یوں جو آپ میں رہی سہی ہمت یا جذبہ موجود ہو، وہ بھی بہہ جائے۔ تو میرے بھائی، اگر آپ نے جیتنا ہے، کچھ اچھا سیکھنا ہے، تواپنے خود کومثبت سوچ کے حامل لوگوں کے درمیان رکھنا بہت ضروری ہے، خاص کر جن کا مقصد بھی آپ جیسا ہو یا ویسا وہ بھی حاصل کر چکے ہوں تاکہ آپ کے جذبے، علم و تجربہ میں اضافہ ہو سکے تاکہ آپ کے اندر عملی کام کرنے کی آگ روشن ہو۔

اُکھڑے ہوئے رہنا

آپ کے چہرے پر کوئی رونق ہی نہیں، جب دیکھو منہ پھلائے ہی رہتے، شکل پر ہمیشہ خواہ مخواہ کی سنجیدگی ہی رہتی ہے بس، کاٹ کھانے کو دوڑتے ہیں سب کو، کیا دنیا میں صرف آپ ہی کو مشکل وپریشانی سامنا ہے؟ غصہ صرف آپ کو آتا ہے؟ کسی اور کو نہیں آ سکتا کیا؟اپنی دفعہ کیوں برداشت نہیں ہوتا؟ یاد رکھیں کہ آپ پیار دیں گے تو ہی آپ بھی چاہے جائیں گے، آپ مسکرائیں گے تو ہی سب اچھا لگے گا، آپ کے ساتھ باقی بھی خوش رہیں گے۔ اس دنیا میں ہر دوسرا بندہ مشکل کا شکار ہے، آپ اکیلے ہی تو نہیں ۔ویسے بھی کام تو رو کر بھی کرنا ہی ہے تو کیوں نہ پھر ہنس کر ہی کر لیا جائے؟ اس لیے مسکرانا مت بھولنا میرے یار، ہر مشکل حالات میں خوش اخلاق رہنے کی کوشش کرنا بس!

آج کا دل نہیں اور کل آتی نہیں

رات کو سوتے ہوئے پورا ارادہ کرلیں کہ بس کل صبح میں یہ کر دوں گا، میں وہ کر دوں گا، کل کا دن نئی شروعات کا دن ہوگا، میں بدلاؤ لاؤں گا، یہ ہوگا، وہ ہوگا وغیرہ وغیرہ۔پھر کل کا دن بھی آہی جاتا ہے، عمل کرنے کا وقت، مگر … اچھا آج میں ذرا منصوبے کو اور بہتر سوچ لوں، اوہو! فلاں کام یا چیز تو رہ ہی گئی، یا اس حوالے سے تو میں نے سوچا ہی نہیں تھا، فلاں کپڑے اور جوتے نہیں ہیں، وقت تو زیادہ ہو گیا ہے اب، فلاں بندہ تو نہیں ملے گا اب، اچھا چلوذرا آرام کر لوں، فلاں کام کر لوں وغیرہ ۔ لو جی! گیا بندہ اب کام سے۔ پھر رات آ جانی ہے، پھر جذبہ جوان ہو جانا ہے کہ بس کل صبح میں یہ کر دوں گا، میں وہ کر دوں گا۔ ایسا کرنے سے اجتناب کریں، آپ بس شروع کر دیں جیسا سوچا تھا۔ وسائل میں بہتری خودبخود ساتھ ساتھ آتی جانی ہے۔ ہر چیز کے پرفیکٹ ہونے کا یا ملنے کا انتظار مت کریں۔ اپنے منصوبے کے مطابق آج کا کام، آج اور ابھی شروع کریں بس!

میری مرضی میں جیسے مرضی کروں

ٹھیک ہے کہ آپ کے پاس بہت علم و تجربہ ہے، بہت عقل ہے، آپ خودمختار ہیں، آپ کو کوئی روکنے وٹوکنے والا نہیں ہے مگر… جو بھی ہے، آپ آخرکار انسان ہیں۔ غلطی و ناکامی آپ سے بھی ہو سکتی ہے، منصوبہ بناتے وقت کوئی کام کی بات آپ بھول بھی سکتے ہیں یا نئے دور کے تقاضوں کے حسا ب سے آپ کا علم و تجربہ میں کچھ کمی ہو سکتی ہے۔ اس لیے دوسروں سے مشورہ کرنا، ان کے خیالات جاننا اور ان کے تجربے سے فائدہ اٹھانا کوئی معیوب بات نہیں۔ آپ رائے سب کی لیں، پھر چاہے حتمی فیصلہ اپنی مرضی سے کریں۔

ایک تو سُستی و کاہلی جان نہیں چھوڑتی

سردی میں باہر نکلنے کو واقعی دل نہیں کرتا، گرمی میں تو پسینہ سے برا حال ہوجاتا ہے۔ گرم بستر یا ٹھنڈ ماحول سے نکلنے کو دل ہی نہیں کرتا۔ مگر… ایسا تب ہوتا دوستو، جب آپ کا مقصد غیر اہم ہو یا آپ کے مطابق کا نہ ہو۔ یاد رکھیں کہ کچھ حاصل کرنے کے لیے آپ کا پر جوش ہونا بہت ضروری ہے۔ کچھ بھی کرنے کو دل نہیں کرتا تب بھی آپ کو خود کو منانا پڑے گا کہ آپ نے بہت کچھ کرنا ہے۔ کچھ بننا ہے، حالات بدلنے کو کچھ حاصل کرنا ہے۔ ہاں کبھی کبھی کی کاہلی چلتی ہے، مگر مستقل عادت نہیں بنانی، اپنے بستراور کمرے سے باہر نکل کر عملی کوشش کرنی ہی کرنی ہے، تبھی آج کا کام کل کا آرام بنے گا ۔

بہت سیکھ لیا، اب ضرورت نہیں

نہ، نہ، نہ…… یہ بات تو کہنی ہی نہیں اپنے آپ سے ! آپ جتنے بھی تعلیم یافتہ ہوں مگر اپنے اندر ہمیشہ نئی چیز سیکھنے کی جستجو لازمی رکھنی ہے۔ خود کو اپ ٹوڈیٹ لازمی رکھناہے۔ اپنے پسند کے موضوعات یا اپنے عملی میدان کے متعلق لازمی جانتے رہنا ہے۔ تحقیق کرتے رہنا بہت ضروری ہے تاکہ آپ اپنی فیلڈ میں قابل بنے رہیں۔ اس حوالے سے کتب، اخبارات و رسائل کا مطالعہ لازمی کرتے رہنا ہے۔ آجکل تو انٹرنیٹ کی وجہ سے سیکھنا و معلومات حاصل کرنا بہت آسان ہو گیا ہے اس لیے اس کے مثبت استعمال سے آپ جلدی آگے بڑھ سکتے ہیں۔

چھوڑو یار، نہیں ہوتا اب اور

تو بھائی میرے جب چھوڑنا ہی تھا تو شروع ہی کیوں کیا تھا؟کیوں سوچ وبچار میں اتنا وقت برباد کیا تھا؟ذہن میں رکھنا چاہیے تھا کہ اتنا وقت تو لگتا ہی ہے، فلاں فلاں کچھ ضروری سیکھنا یا کرنا پڑے گا ہی، لوگوں کی منفی باتیں یا چھوٹی چھوٹی ناکامیوں کو سہنا ہی پڑے گا۔ ادھورا چھوڑنے سے اب کیا فائدہ؟چلو شاباش! دل چھوٹا مت کرو، اپنے منصوبہ میں تھوڑا ردوبدل کر لو، اپنی کسی صلاحیت میں اضافہ کر لو، کسی کو ساتھ ملا لو، سمجھا کرو کہ کام کی تکمیل بہت ضروری ہے۔ نتیجے کا تو انتظار کرو، ابھی سے ہار نہیں مانو ۔ تھوڑا اور، تھوڑا اور کرتے خود کو منزل کی جانب بڑھاتے جاؤ۔

تو دوستو! اگر آپ میں ان تمام عادتوں میں سے صرف ایک پائی جاتی ہے تو پھر زیادہ پریشانی کی بات نہیں ہے کہ اس کو قابو میں لانا آپ کے لیے مشکل نہیں ہوگا۔ہاں، اگرایک سے زائد یا ساری کی ساری موجود ہیں تو ذرا خود پر توجہ دیں، ان سے چھٹکارا پانے کی کوشش کریں، یاد رہے کہ خود میں بدلاؤ لانے میں وقت تو لگتاہی ہے۔ اس لیے آہستہ آہستہ ان پر قابو پاتے جائیں جتنا جلدی بدلنے کی کوشش شروع کریں گے اتنا جلدی فائدہ ہوگا اس لیے چلیں فوری عمل کی تیاری کریں۔ نہیں نہیں… کل سے نہیں، آج سے بلکہ ابھی سے۔ چلیں شاباش… ہری اپ، گیٹ اپ! میری دعائیں بھی آپ کے ساتھ ہیں۔ اللہ آپ کوخود میں مثبت تبدیلیاں لانے اور اچھی عادتیں اپنانے میں بہت آسانی عطا فرمائے۔آمین!
Thanks for visiting Please share your feedback in comments and if you like this post kindly share on Your Facebook account or any other social network to help us for sharing Good things 

Post a Comment

0 Comments